ہفتہ، 31 جولائی، 2021

ہاروت ماروت فرشتے تھے یا شیطان؟

.

بسم اللہ الرحمن الرحیم 
؛۷۸۷۸۷۸۷۸۷۸۷۸۷۸۷۸۷۸؛

ہاروت ماروت فرشتے تھے یا شیطان؟


سوال
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہاروت ماروت فرشتے تھے یا شیطان بعض علماء کہتے ہیں کہ وہ شیطان تھے  بادلائل بیان فرمائیں۔ ازراہ کرم کتاب و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔ جزاكم الله خيرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

و علیکم السلام و رحمة اللہ و برکاته!

الحمد لله، و الصلاة و السلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ہاروت ماروت فرشتے تھے۔ چنانچہ قرآن مجید کے الفاظ اس بات کو واضح کر رہے ہی ۔ارشادہے:

﴿وَ مَآ أُنزِلَ عَلَى ٱلۡمَلَكَيۡنِ بِبَابِلَ هَٰرُوتَ وَ مَٰرُوتَۚ﴾-
سورة البقرة 102

اس آیت میں ہاروت و ماروت ملکین سے بدل ہے اور معنی یہ ہے کہ اہل کتاب نے اس شئے کی تابعداری کی جو بابل شہر میں دو فرشتوں ہاروت ماروت پر اتاری گئی اور جو شیطان کہتے ہیں۔ بعض لوگ "و لکن الشیاطین" میں شیاطین سے بدل بناتے ہیں۔ حالانکہ اگر اس سے بدل ہوتا اس کے ساتھ ذکر ہوتا. نیز کفروا وغیرہ صیغے جمع کے اس کے خلاف ہیں. غرض قرآنی روش صاف بتا رہی ہے کہ ہاروت ماروت فرشتے تھے. 

علاوہ ازیں وہ جادو سے روکتے تھے اور کہتے تھے کہ کفر نہ کرو. اگر وہ شیطان ہوتے تو کفر سے کیوں روکتے. تیسری وجہ یہ ہے کہ بعض اس قسم کی احادیث بھی آتی ہیں جن میں ذکر ہے کہ فرشتوں نے خدا سے عرض کی کہ اگر انسانوں کی جگہ ہم ہوں تو گناہ نہ کریں. اس بنا پر اللہ تعالی نے ہاروت و ماروت کو خواہشات نفسانی لگا کر بھیجا مگر وہ گناہ سے بچ نہ سکے. چنانچہ جامع صغیر اور تفاسیر وغیرہ میں اس قسم کی روایتیں موجود ہیں. بیضاوی ہو یا رازی یا کوئی اور جس کا قول مذکور بالا بیان کے خلاف ہو وہ صحیح نہیں. 
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب. 

فتاویٰ اہل حدیث 
کتاب الایمان، مذاہب، 
ج 1، ص 132 

.