اتوار، 25 اکتوبر، 2020

ہم ‏بچوں ‏کو ‏کیسے ‏زخم ‏دے ‏رہے ‏ہیں؟ ‏

.

⁉️ہم بچوں کے جذبات کو کیسے زخم دے رہے ہیں۔

□بچے کو کمتر محسوس کروانا،
□اسکی تحقیر کرنا،
□اسکو worthless محسوس کروانا،
□اسکو جذباتی طور پر اکیلا اور تنہا کرنا،
□اسکا موازنہ کرنا،کمپیئر کرنا،
□اسکا مذاق اڑانا،
□اسکی شکل، رنگ، قد کا مذاق اڑانا،
□اسکو ریجیکٹ کرنا ہے۔

اور یہ سب کام ہماری زبان اور جملے کرتے ہیں۔

⁉️اسکے نقصان کیا ہوتے ہیں؟
□بچہ کنفیوز ہو جاتا ہے، 
□وہ کسی کو بتا نہیں پاتا، اسکے پیارے ہی یہ سب کر رہے ہیں تو اسے سمجھ نہیں آتی کہ کس کو بتاوں۔
□وہ ڈر جاتا ہے، ڈیپریس ہوتا ہے۔
□جو صلاحیت ہوتی ہے وہ ختم ہو جاتی ہے، کانفیڈینس تباہ ہو جاتا ہے،
□شادی شدہ زندگی میں اچھے تعلقات نہیں بنا پاتے،
□سوشل ہونا پسند نہیں کرتے۔
□ان کو محبت نہیں ملی ہوتی تو misuse ہوتے جیسا کہ کسی غیر لڑکے یا لڑکی سے دوستی کرنا۔
□اپنی سیلف respect کو گِرا کر اپنے شوہر یا بیوی کیلئے حد سے زیادہ کام کرتے ہیں کہ کسی طرح مجھے محبت مل جائے۔

⁉️اس کی علامات کیا ہیں۔

□بچے کرنے والا کام مثلا پڑھائی وغیرہ چھوڑ دیتے ہیں۔
□بہت غصہ کرتا ہے۔
□بہت خوفزدہ ہے۔
□کانفیڈنس کی کمی ہوتی ہے۔
□سکول سے چھٹیاں کرنا شروع کر دیتا ہے۔
□گھر سے بھاگ جاتا ہے، بھاگنا چاہتا ہے۔
□بچہ گھر کی بجائے سکول یا ہاسٹل میں رہنا پسند کرتا ہے۔
□بغاوت والا رویہ ہو جاتا، والدین غصہ کرتے ہیں تو وہ بھی اتنا ہی غصہ ان کو دکھاتا ہے۔
□اور زیادہ تشویش والا مسئلہ ہو تو معاملہ self harm اور خودکشی کی کوشش تک چلا جاتا ہے۔

⁉️اس کو ہینڈل کیسے کیا جائے

✨بچے کی پریشانی کو سمجھیں، concerned ہوں۔ یہ مت سوچیں کہ وہ جان بوجھ کر تنگ کرتا ہے۔

✨بچے کی تحقیر مت کیجئے۔  وہ خود کو بے وقعت سمجھنا شروع کردے گا۔

✨بچے کو توجہ دیجئے۔
ورنہ اسمیں حسد پروان چڑھے گا۔

✨بچے سے اسکی عمر سے زیادہ،  پڑھائی کے لیول اور ان کی صلاحیت سے زیادہ توقع مت لگائیں۔

✨حد سے زیادہ روک ٹوک مت کریں کہ وہ سانس بھی آپکی مرضی سے لیں۔

✨بچے کو اسکے دوستوں، کزنز، بہن بھائیوں سے کمپیئر نہ کیجئے۔ نہ ہی یہ کہیں کہ ہم تو اس عمر میں یہ یہ کیا کرتے تھے۔

✨آپ بچے کو بڑی محنت سے آداب، ettiqautaes سکھاتے ہیں۔ پڑھاتے ہیں۔ مگر پھر بھی وہ الٹ کر رہا ہے۔تب بھی آپکو نہ اسکو مارنا ہے نہ emotional abuse کرنا ہے۔ بلکہ آپکو پیرنٹنگ سیکھنی ہے، کیا وجہ ہے وہ ایسے کر رہا ہے اور کیسے ہینڈل کروں۔

✨بچے کی عزت نفس کا کیا خیال رکھیں۔ کسی تیسرے شخص کے سامنے ایسی بات نہ کریں جسمیں اسکی بے عزتی کا پہلو ہے۔ وہ تیسرا اسکی پھپھو، خالہ، ٹیچر، اسکا بہن بھائی ، دادا، دادی بھی ہو سکتے ہیں 

✨حتی کہ ڈاکٹر کے سامنے بھی اس چیز کا خیال رکھیں۔ یا تو بچے کے سامنے بات نہ کیجئے یا الفاظ ٹھیک سے چنیں یا کوئی اردگرد نہ ہو۔
کیا آپ پسند کریں گے دوسروں کے سامنے کوئی آپکی ایسی بات بیان کرے؟

✨اگر آپ سنگل پیرینٹ ہیں آپ پر لوڈ ہے لیکن آپ کو بچے کو تکلیف دینے کا حق نہیں۔ خود کو victim نہ سمجھیں۔ بلکہ جو تقدیر کا فیصلہ تھا اسے قبول کریں۔

✨بچے کی شکل و صورت، رنگت، قد، موٹا ہونے پتلا ہونے پر ہم جو مذاق اڑاتے ہیں اسکو عام سی بات نہ سمجھیں۔
ہم بچوں کو اسطرح بہت تکلیف دیتے ہیں۔