اتوار، 25 اکتوبر، 2020

میلاد منانا دین ہے یا ...؟ شارب بن شاکر سلفی

.

ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِالرَّحْمٰنِﺍلرَّﺣِﻴم 
✺  ✺  ✺  ✺  ✺  ✺  ✺  ✺  ✺

کیا آپ میلاد منانا دین سمجھتے ہیں؟ 

اگر آپ عقلمند ہیں تو پھرفیصلہ خود کرلیجئے!! 

✍️......ابومعاویہ شارب بن شاکر السلفی 
 بینی پٹی ـ مدھوبنی 
امام و خطیب مسجداہل حدیث، فتح دروازہ، آدونی، 
و ناظم جامعہ ام القری للبنین و البنات، ادونی، ضلع کرنول. 

محترم قارئین! 

اگرآپ میلاد مناتے ہیں اور میلاد منانے کو ہی دین سمجھتے ہیں، میلاد منانے کو محبت رسول سمجھتے ہیں تو پھر مندرجہ ذیل میں دئے گئے باتوں پر ٹھنڈے دماغ سے غور وفکرکریں اور پھرفیصلہ خود کرلیں کہ آپ کہاں پر کھڑے ہیں؟ آپ سنت کی راہ پر ہیں یا پھر بدعت کی راہ پر! 

👈۔آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگر آپ ﷺ رمضان کے مہینے میں رسول بنائے گئے!

👈۔آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگر قرآن کریم کا نزول رمضان کے مہینے میں ہوا!(البقرۃ:185)

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگر قرآن مجید میں صرف رمضان مہینے کا نام مذکور ہوا!(البقرۃ:185)

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگر روزے رمضان کے مہینے میں رکھنے کا حکم ہوا!(البقرۃ:185)

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگر آپﷺ نے رمضان کے مہینے میں عمرہ کرنے والوں کو حج کے برابرثواب ملنےکی بشارت دی یا پھر اپنے ساتھ حج کرنے کے جیسا قراردیا!(مسلم:1256)

👈۔آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگرساری فضیلتیں رمضان کے مہینے کو ملی۔

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگریہ حرمت والے مہینوں میں سے بھی نہیں ہے!(بخاری:2958)

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگرحج و قربانی جیسے عظیم عبادت کے لئے ذی الحجہ کا مہینہ مقررہوا!

👈۔آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگر آپ نے اپنی زندگی میں ایک بھی عمرہ اس مہینے میں ادا نہ کیا!(بخاری:1654،مسلم:1253)

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگرآپ نے محرم کے مہینے کو اللہ کا مہینہ قراردیا!(مسلم:1163)

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگرآپ نے خود نفلی روزہ رکھنے کے لئے محرم کے مہینے کو افضل مہینہ قراردیا!(مسلم:1163)

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگرہجری سال کا آغازمقدس ہستیوں نے محرم کے مہینے سے کیا۔

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگرخود آپ ﷺ اس مہینے کو چھوڑ کر شعبان کے مہینے میں کثرت سے روزہ رکھتے تھے۔(بخاری:1969،مسلم:1156)

👈۔آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگر نامۂ اعمال شعبان کے مہینے میں اٹھائے جاتے ہیں۔(صحیح النسائی للألبانیؒ:2221)

👈۔ آپﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی مگر رب ذوالجلا ل والاکرام نے مسلمانوں کے عید کے لئے شوال اور ذی الحجہ کے مہینے کو منتخب کیا۔

👈۔ آپﷺ کی ولادت پیر کے دن ہوئی مگر اللہ نے فضیلت جمعہ کے دن کو عطا کیا۔

👈۔آپ ﷺ کی ولادت پیر کے دن ہوئی مگر فضیلت عرفہ کے دن کو ملی۔

👈۔آپﷺ کی ولادت 9/12 ربیع الاول کی تاریخ کو ہوئی مگر قربانی 10 ذی الحجہ کو مشروع کی گئی۔

👈۔ آپﷺ کی ولادت 9/12 ربیع الاول کی تاریخ کو ہوئی مگر نفلی روزے رکھنے کا جو اجروثواب بیان ہوا وہ 9 ذی الحجہ ہے یا پھر 9 اور10 محرم ہے۔(مسلم:1162)

👈۔ آپﷺ کی ولادت 9/12 ربیع الاول کی تاریخ کو ہوئی مگر آپ ﷺ خود ہرمہینے کم سے کم قمری تاریخ کے حساب سے 13/14/15 یعنی ایام بیض کے روزے رکھتے تھے۔(نسائی:2347،الصحیحۃ للألبانیؒ:580)

👈۔ آپﷺ کی ولادت 9/12 ربیع الاول کی تاریخ کو ہوئی مگر تمام فضیلتیں رمضان کے آخری عشرے اور عشرۂ ذی الحجہ کو ملی۔(القدر:3،ترمذی:757)

👈۔ آپﷺ کی ولادت 9/12 ربیع الاول کی تاریخ کو ہوئی مگررب العالمین نے مسلمانوں کو جو دو عیدیں عطا کی وہ بھی ان تاریخ میں سے نہیں ہے!

الغرض دین اسلام کی کسی بھی قسم کی کوئی بھی عبادت اس مہینے میں مقرر نہیں ہے کیا عقل وخرد رکھنے والوں کے لئے بس اتنی سی بات کافی نہیں ہے کہ میلاد منانااسلام میں ناجائز ہی نہیں ہے بلکہ  اس کا اسلام سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے،
’’ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّاُولِى النُّـهٰى ‘‘ یقینا اس میں عقل والوں کے لئے نشانیاں ہیں۔(طہ:54)

🤲دعاؤں کا طالب⤵️

ابومعاویہ شارب بن شاکرالسلفی 

.