بدھ، 23 جون، 2021

کیا موت کے فرشتے کا نام عزرائیل ہے؟ ‏ ‏مختلف ‏علماء ‏

.

بسم اللہ الرحمن الرحیم 
؛•[•]•[•]•[•]•[•]•[•]•[•]•[•]•؛

کیا موت کے فرشتے کا نام عزرائیل ہے؟ 
اردو و عربی فتاوی 

مختلف علماء 

جمع و ترتیب 
سید محمد عزیر ادونوی 

؛~~~~~~~~~~~~~~؛

۱. 
حكم تسمية ملك الموت عزرائيل 

السؤال: 
هل ثبت في السنة أن اسم ملك الموت عزرائيل كما ذكر الشيخ عند تعداد أسماء بعض الملائكة؟ 


الجواب 

لا أعلم في هذا شيئاً ثابتًا، وإنما هو مشهور بين أهل العلم جاء في بعض الآثار أن اسمه عزرائيل، لكن لا أعلم فيه حديثًا صحيحًا بأن اسمه عزرائيل، وإنما جاء فيه آثار ضعيفة لا تقوم بها حجة إنما هو مشهور يسمى عزرائيل.

https://binbaz.org.sa/fatwas/1501/%D8%AD%D9%83%D9%85-%D8%AA%D8%B3%D9%85%D9%8A%D8%A9-%D9%85%D9%84%D9%83-%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%88%D8%AA-%D8%B9%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D9%89%D9%8A%D9%84 

؛~~~~~~~~~~~~~؛

۲. 
لا نجزم بأن اسم ملك الموت عزرائيل 


السؤال:

هل ورد ما يدل على أن ملك الموت اسمه عزرائيل ؟.


الجواب: 

الحمد لله.

اشتهر أن اسم ملك الموت عزرائيل، إلا أنه لم ترد تسمية ملك الموت بهذا الاسم في القرآن الكريم ولا في السنة النبوية الصحيحة، وإنما ورد ذلك في بعض الآثار والتي قد تكون من الإسرائيليات. 

وعلى هذا، لا ينبغي الجزم بالنفي ولا بالإثبات، فلا نثبت أن اسم ملك الموت عزرائيل، ولا ننفي ذلك، بل نفوض الأمر إلى الله تعالى ونسميه بما سماه الله تعالى به"مللك الموت"قال الله تعالى: ( قُلْ يَتَوَفَّاكُمْ مَلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ ) السجدة /11. 

قال ابن كثير في"البداية والنهاية"(1/49): 

وأما ملك الموت فليس بمصرح باسمه في القرآن، ولا في الأحاديث الصحاح، وقد جاء تسميته في بعض الآثار بعزرائيل، والله أعلم .

وقد قال الله تعالى: ( قُلْ يَتَوَفَّاكُمْ مَلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ ) السجدة /11. 

وقال السندي: لم يرد في تسميته حديث مرفوع اهـ .

وقال المناوي في"فيض القدير"(3/32) بعد أن ذكر أن ملك الموت اشتهر أن اسمه عزرائيل، قال: 

ولم أقف على تسميته بذلك في الخبر اهـ . 

وقال الشيخ الألباني في تعليقه على قول الطحاوي: 

"ونؤمن بملك الموت الموكل بقبض أرواح العالمين". قال رحمه الله: 

قلت: هذا هو اسمه في القرآن، وأما تسميته بـ"عزرائيل"كما هو الشائع بين الناس فلا أصل له، و إنما هو من الإسرائيليات اهـ .

وقال الشيخ ابن عثيمين: 

(ملك الموت): وقد اشتهر أن اسمه (عزرائيل)، لكنه لم يصح، إنما ورد هذا في آثار إسرائيلية لا توجب أن نؤمن بهذا الاسم، فنسمي من وُكِّل بالموت بـ (ملك الموت) كما سماه الله عز وجل في قوله: ( قل يتوفاكم ملك الموت الذي وكل بكم ثم إلى ربكم ترجعون ) اهـ . 

"فتاوى ابن عثيمين"(3/161). 

والله أعلم. 

https://islamqa.info/ar/40671 لا نجزم بأن اسم ملك الموت عزرائيل - الإسلام سؤال وجواب 


؛~~~~~~~~~~~~~؛


۳. 
اسم ملك الموت كما ورد في نصوص الوحي 


السؤال 

سمعت أن ملك الموت اسمه سيدنا عبد الرحمن هل هذا صحيح أم لا أرجو الإفادة؟ 


الإجابــة 

الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وعلى آله وصحبه، أما بعـد: 

فلم نقف على الاسم المذكور لملك الموت، والذي جاء في نصوص الوحي من القرآن الكريم والسنة هو تسميته عليه السلام: بملك الموت، قال الله تعالى: قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ [السجدة:11].

وقد سماه النبي صلى الله عليه وسلم بهذا الاسم كما جاء في الصحيحين وغيرهما، وقد جاء في بعض الآثار أن اسمه عزرائيل.

والله أعلم. 

https://www.islamweb.net/ar/fatwa/51101/%D8%A7%D8%B3%D9%85-%D9%85%D9%84%D9%83-%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%88%D8%AA-%D9%83%D9%85%D8%A7-%D9%88%D8%B1%D8%AF-%D9%81%D9%8A-%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%B5-%D8%A7%D9%84%D9%88%D8%AD%D9%8A 


؛~~~~~~~~~~~~~؛


۴. 
سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیاموت کے فرشتہ کا نام عزرائیل صحیح ہے؟ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سے کسی صحیح حدیث  میں یہ  نہیں آیا کہ ملک الموت کا نام عزرائیل ہے۔[1]
…………………………؛ 

[1] ۔یہ بات درست ہے کہ موت کے فرشتے کا نام عزرائیل قرآن وسنت سے کہیں ثابت نہیں ہے۔بعض سلف نے اس کا یہ نام ذکر کیاہے لیکن اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔لہذا ملک الموت کا عزرائیل نام درست نہیں اور موت کے فرشتے کو ملک الموت کہنا چاہیے۔(راشد)

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ
عذاب قبر، صفحہ:151
محدث فتویٰ

https://urdufatwa.com/view/1/21818/%D8%B9%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84 


؛~~~~~~~~~~~~~؛


۵. 
روح قبض کرنے والے فرشتے کا درست نام ملک الموت ہے 


سوال 

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

کیا ملک الموت کے لیے عزرائیل کا لفظ سنت میں ثابت ہے؟ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال 

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! 

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

لا حولا ولا قوة الاباللہ. 

شیخ البانی نے تعلیق احکام الجنائذ (ص:155) میں فرمایا ہے ’’کتاب وسنت میں اس کا نام ملک الموت ہے اور یہ کہ ان کا نام عزرائیل ہے یہ صرف لوگوں میں مشہور ہے اس کی کوئی اصل نہیں اور شاید یہ اسرائیلیات میں سے ہے۔ 

امام ابن کثیر ( 2؍ 457) میں آیت [قل یتوفاکم ملک الموت الذی وکل بکم ] (سجدہ آیت:11) کے تحت لکھتے ہیں: 

’’اس آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک الموت فرشتوں میں سے کسی معین فرشتے کا نام نہیں ہے اور یہی حدیث براء سے بھی متبادر ہے جو ہم نے سورۃ ابراہیم میں ذکر کی. 

اور بعض آثار میں انکا نام عزرائیل بھی آیا ہے قتادۃ وغیرہ نے یہی کہا ہے اور اس کے معاون (فرشتے) بھی ہیں. 

تفسیر روح المعانی (21؍126) میں کہا گیا ہے وہ عزرائیل ہیں اور اس کا معنی عبداللہ ہے. 

میں کہتا ہوں: ’’شیخ البانی کا قول درست ہے کیونکہ امام سیوطی سے آیات سے متعلق احادیث و آثار کی کثرت تتبع کے باوجود انکی دُرً (5؍173) میں کچھ وارد نہیں، صرف یہی کہا  ہے کہ ’’ابن ابی الدنیا نے اور ابو الشیخ نے (العظمۃ ) میں اشعث بن شعیب سے روایت کیا ہے اس نے کہا، ابراہیم علیہ السلام نے ملک الموت سے پوچھا اور ان کا نام عزرائیل ہے اور اس کی دو آنکھیں ہیں. الخ ۔ تو جیسے آپ دیکھ رہے ہیں یہ اثر اسرائیلیات میں سے ہے. 

اور امام شنقیطی نے اضواء البیان (2؍) میں کہا ہے کہ اس کا نام عزرائیل ہے جیسے کہ آثار میں آتا ہے اور جہاں تک میں نے مطالعہ کیا ہے کسی مفسر نے یہ ذکر نہیں کیا، تفسیر اور سنت کی کتابوں کا میں نے خوب مطالعہ کیا ہے، رجوع کریں خازن (3؍473) التسھیل (ص: 130) 

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب 

فتاویٰ الدین الخالص
ج1ص189
محدث فتویٰ 

https://urdufatwa.com/view/1/11512/%D8%B9%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84


؛~~~~~~~~~~~~~؛


۶. 
کیا ملک الموت علیہ السلام کا نام یعنی ’’عزرائیل‘‘ قرآن یا حدیث سے ثابت ہے؟ 

تحریر: 
محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ 


جبرائیل اور میکائیل علیہما السلام کے نام قرآن مجید سے ثابت ہیں۔ 
(دیکھئے سورۃ البقرۃ:۹۸) 

اسرافیل علیہ السلام کا نام صحیح مسلم (۷۷۰، دارالسلام:۱۸۱۱) میں مذکور ہے۔ 

لیکن موت کے فرشتے (ملک الموت) کا نام عزرائیل کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ 

وہب بن منبہ تابعی سے ایک موقوف (مقطوع) روایت میں یہ نام آیا ہے۔ 

لیکن اس کی سند میں محمد بن ابراہیم بن العلاء منکر الحدیث ہے۔ 

دیکھئے العظمۃ لابی الشیخ لاصبہانی (۳/ ۸۴۸ ح ۳۹۴، ۳/ ۹۰۰ ح۴۳۹) 

لہٰذا یہ روایت سخت ضعیف ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔ 

اشعث نامی کسی تبع تابعی سے ثابت ہے کہ انھوں نے فرمایا: 

"ملک الموت علیہ السلام کا نام عزرائیل ہے۔"

(کتاب العظمۃ لابی الشیخ ج۳ص ۹۰۹ ح ۴۴۳ وسندہ صحیح) 

اشعث تک سند صحیح ہے اور اشعث کے بارے میں شیخ رضاء اللہ بن محمد ادریس مبارکپوری لکھتے ہیں: 
وہ اشعث بن اسلم العجلی البصری الربعی ہیں۔ (ایضاً مترجماً) 

اشعث بن اسلم رحمہ اللہ کے بارے میں امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ نے فرمایا: 
ثقۃ (تاریخ یحییٰ بن معین، روایۃ الدوری:۳۴۰۳، الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم ۲/ ۲۶۹ وسندہ صحیح) 

حافظ ابن حبان نے انھیں کتاب الثقات میں ذکر کیاہے۔ (۶/ ۶۳) 

معلوم ہوا کہ عزرائیل کا لفظ تبع تابعین کے دور سے ثابت ہے. 

 واللہ اعلم 

دیکھئے اضواء المصابیح فی تحقیق مشکوۃ المصابیح حدیث 144 کا تفقہ صفحہ 198 

https://ishaatulhadith.com/unicode/malakul-maut-ka-naam-ezraheel 

.