.
┈┈┈•─╮﷽╭─•┈┈┈
دینی مدارس کا کردار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
عتیق الرحمن ریاضی
دینی مدارس علم و عمل کی روشن قندیلیں ہیں، یہیں سے روشنی پھوٹتی ہے جو پورے عالم کو روشن کرتی ہے، کل کا قائد، امام اور عالم آج انہیں اداروں کا طالب علم ہے، ان طلبہ کے دلوں میں رب کی صحیح معرفت پیدا کر دی جائے تو یقینا کل کا معاشرہ امن و سلامتی اور رحمت و برکت کا گہوارہ بن سکتا ہے
مگرافسوس۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
ادب و تربیت کا درخت اب تقریبا ہر جگہ سوکھ رہا ہے، معرفت الہی کی شاخیں مرجھا رہی ہیں، ایسا لگتا ہے کہ اخلاص سے کسی نے اسے تربیت کا پانی دیا ہی نہیں، دینی مدارس کے ہزاروں فارغ التحصیل مالی مفادات کے لئے دینی سرگرمیاں چھوڑ چکے ہیں، اسلامی وضع قطع سے دور ہوکر دنیا کے کھوٹے سکے جوڑ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔
اگر انہیں آٹھ دس سال معرفت الہی کا سچا درس ملتا، نیک ماحول میں اسلامی تربیت ہوتی تو انجام اتنا برا نہ ہوتا ۔۔۔۔۔۔
اہل مدارس کو چاہیے کہ طلبہ کو دین کا ایسا داعی بنائیں جو خود مہذب و با ادب ہو کر لوگوں کو بھی آداب الہی کا درس دیں ۔۔۔۔۔۔
" مالکم لا ترجون للہ وقارا " تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اللہ کے وقار کا خیال نہیں رکھتے !
(سوره نوح 71: 13)
یعنی تم اللہ کی عظمت اس طرح سے نہیں مانتے جس طرح اس کی عظمت کا حق ہے ۔۔۔۔۔۔
" وما قدروااللہ حق قدرہ" لوگوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اس کا قدر کرنے کا حکم ہے ۔۔۔۔۔۔۔
(سوره حج 22: 74)
حیرت ہے کہ آج کا انسان غیروں کے ادب کا تو بہت خیال رکھتا ہے، ایسی کوئی حرکت نہیں کرتا جو بڑے لوگوں کی شان کے خلاف ہو، لیکن جب شہنشاہ کائنات اللہ ذوالجلال کی بات آتی ہے تو باوجود عقیدہ رکھنے کے کہ میرا رب مجھے دیکھ رہا ہے، وہ علیم بذات الصدور ہے، پھر بھی ایسا کام کرتا ہے جو اللہ تعالی کی عظمت و جلالت اور مقام و مرتبہ کے خلاف ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
اسلامی تزکیہ کے علمبردار امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
" یہ بہت بڑی جہالت ہے اور ظلم عظیم کی بات ہے کہ تو اپنے لئے تو لوگوں سے تعظیم اور ادب طلب کرے، یعنی تیری خواہش ہو کہ لوگ تیرا ادب کریں، تجھے عزت و احترام کی نظر سے دیکھیں اور تیرا دل اللہ تعالی کی تعظیم سے خالی ہو (الفوائد)
بحیثیت مسلمان و مومن ہم پر لازم ہے کہ ہم اللہ تعالی کے وقار اس کی قدر، شان اور آداب کا مکمل خیال رکھیں، ناجائز و حرام کاموں سے ہر حال میں بچیں ۔۔۔۔۔
دعا ہے کہ اللہ تعالی ایسے مدارس وجامعات کی اینٹ اینٹ کو شاد و آباد اور قائم و دائم رکھے جہاں سے تیری وحدانیت کا درس ملتا ہے، جہاں سے آداب الہی کی خوشبو سے مسلم معاشرہ کی فضاؤں کو معطر کیا جاتا ہے، اور تیری ذات کی بڑائی کا پرچار ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
اے اللہ! تو ہم طلبہ و علماء کی اصلاح فرما، اور ہمیں دین کا داعی و سچا خادم بنا. آمین
.